نیرہ نور انتقال کر گئیں

 ‏لیجنڈری گلوکارہ نیرہ نور انتقال کر گئیں ، 

انا للہ و آنا الیہ راجعون ۔


صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی۔ 

نیرہ نور پاکستان کی معروف گلوکارہ نیرہ نور3 نومبر 1950ء کو موجودہ ہندوستان کے مقام آسام میں پیدا ہوئیں۔ ان کا خاندان تجارت کے پیشے سے وابستہ تھا جو امرتسر سے آسام کے شہر گوہاٹی میں آ بسا تھا۔ 1958ء میں ان کا خاندان پاکستان آگیا۔ نیرہ کا خاندان نہ تو فن موسیقی سے وابستہ تھا اور نہ ہی نیرہ نے موسیقی کے حوالے سے کوئی رسمی تعلیم حاصل کی۔ تاہم نیرہ کو دریافت کرنے کا سہرا پروفیسر اسرار کے سر ہے جنہوں نے1968ء میں نیرہ کو نیشنل کالج آف آرٹس لاہور میں ایک عشائیے کے بعد گاتے سناتھا ، اس کے بعد نیرہ نور نے پہلے ریڈیو پاکستان اور پھر پاکستان ٹیلی وژن کے لیے گیت گانے سے اپنے فن کا باقاعدہ آغاز کیا۔ نیرہ نور انتہائی سادہ، کم گو اور شرمیلی خاتون ہیں۔ انہوں نے آغاز سے اب تک اپنے مخصوص انداز اور معیار کو قائم رکھاہوا ہے۔ ان کا ظاہری رکھ رکھاؤ سادگی کی اعلیٰ مثال ہے۔ حکومت پاکستان نے انہیں 14 اگست 2005ء کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔


‏ہمیں ماتھے پہ بوسا دو

کہ ہم کو تتلیوں کے‘ جگنوؤں کے دیس جانا ہے

ہمیں رنگوں کے جگنو‘ روشنی کی تتلیاں آواز دیتی ہیں

نئے دن کی مسافت رنگ میں ڈوبی ہوا کے ساتھ

کھڑکی سے بلاتی ہے

ہمیں ماتھے پہ بوسا دو

‎#NayyaraNoor  

تحریر:منور امداد گمب 

Comments

Popular posts from this blog

خطبہ جمعہ کعبہ شریف